تم سے رابطہ میری عبادت تھی
میرا چین تھا، میری راحت تھی
اک اجنبی لمس تھا رازداں ہمارا
خیانت سے پاک ایک امانت تھی
روح میں اتر گئے قرب کے لمحے
کچھ یاد ہے وہ کیسی چاہت تھی
مجھے عمر بھر اُن کا بھرم رکھنا ہے
تمہاری فقط حالات سے بغاوت تھی
تم آج بھی ہو لباس میرا
تم کل بھی میری حاجت تھی