ہے میرا بس اکلوتا غم یعنی تم

غزل

ہے میرا بس اکلوتا غم یعنی تم
میرے اس غم کا مرہم یعنی تم

سینے میں اک دھڑک رہا ہے دل بس
اور اس دھڑکن کی سرگم یعنی تم

اک دلہن کے پاؤں میں پائل چھنکے
اور اس پائل کی چھم چھم یعنی تم

تھا وقتِ رخصت اور سرہانے میرے
مغموم سا چہرہ، آنکھیں نم یعنی تم

رُت ویراں پت جھڑ کی یعنی میں نعیم
سارے ہی سہانے موسم یعنی تم

نعیم باجوہ

اپنی رائے سے آگاہ کریں

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top