تاروں کا پہلے اہتمام کرو

غزل

تاروں کا پہلے اہتمام کرو
بعد میں دوپہر کو شام کرو

شبِ ہجراں گزارنے کے لئے
بسترِ دل کا انتظام کرو

پیاس اپنی بجھانی ہے تمہیں
پہلے دریا کا احترام کرو

ذات تک کرنی ہے رسائی اگر
خرد کو قلب کا غلام کرو

ساقی، ساغر، مے خانہ چھوڑو سب
اس کی آنکھیں نعیم جام کرو

نعیم باجوہ

اپنی رائے سے آگاہ کریں

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top