کاش کرتا میں تجھ سے وفا زندگی
زندہ رہنے کا تھا آسرا زندگی
وقت رخصت ہے ناراضگی جانے دے
دیکھ میری طرف مسکرا زندگی
پھر نہ کہنا یونہی راز کھل جائے گا
ضبط میرا نہ یوں آزما زندگی
اک ہنسی کو ترستا رہا عمر بھر
رحم کھا کے ہی اب تو ہنسا زندگی
دغا باز تھی سو مجھے بھی نعیم
دے گئی ہے آخر دغا زندگی