ساری خلق کو دکھائی دوں

غزل

ساری خلق کو دکھائی دوں
خود کو مگر نہ سجھائی دوں

داد یہ کہہ کر دی اُس نے
تیرے سخن کی کمائی دوں

اس نے کہا مت ملنے کا
وعدہ کر میں رہائی دوں

شور کسی کو نہیں سنتا
خاموشی کو سنائی دوں

میرے من میں اتر جا نعیم
آ میں تجھ کو رسائی دوں

نعیم باجوہ

اپنی رائے سے آگاہ کریں

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top