(نعیم اللہ باجوہ آسٹریلیا)
محبت کی سرزمین پر ہر محبوب ایک عارضی بادشاہ ہوتا ہے۔ اس کی بادشاہی اُس وقت تک قائم رہتی ہے جب تک وہ محبت کی سلطنت میں انصاف، محبت، اور احترام کے اصولوں پر حکمرانی کرتا ہے۔ مگر جیسے ہی وہ خود کو محبت سے برتر سمجھنے لگتا ہے، وہ عارضی بادشاہت کی کرسی سے نیچے گرا دیا جاتا ہے۔
محبت کسی تخت یا تاج کی محتاج نہیں۔ وہ اپنی فطرت میں آزاد اور خوددار ہے۔ جب کوئی محبوب محبت کو غلام بنانے کی کوشش کرتا ہے، تو محبت خود کو اس کے تسلط سے آزاد کر لیتی ہے۔ ایسے میں وہ عارضی بادشاہ جو کبھی دل کی سلطنت پر حکمران تھا، زمین کی ساتویں تہہ میں دفن ہونے کے لیے تیار رہتا ہے — جہاں صرف اس کی اپنی انا کی خاک باقی رہ جاتی ہے۔
محبت ہمیشہ دیکھتی اور مسکراتی ہے، کیونکہ اسے معلوم ہوتا ہے کہ عارضی بادشاہ آتے ہیں اور چلے جاتے ہیں، لیکن محبت کا وجود ہمیشہ قائم رہتا ہے۔ یہی محبت کا سب سے بڑا انتقام اور سب سے بڑی عظمت ہے۔