عورت احساس کا استعارہ

(نعیم اللہ باجوہ آسٹریلیا)

عورت، احساس کی ایک بلند اور نازک معراج ہے، جس کی ہر حرکت، ہر لفظ اور ہر سانس میں ایک گہرا جذباتی سمندر پُر از محبت اور درد کی لطافت سموئی ہوئی ہے۔ وہ محض اپنی ذات کا مظہر نہیں، بلکہ ایک ایسی حقیقت ہے جو دوسروں کے دکھوں کو اپنے اندر جذب کرتی ہے، اور اس کی ہر پگڈنڈی پر جہاں بھی وہ قدم رکھتی ہے، وہاں محبت کی نرم دھار بہنے لگتی ہے۔ عورت کا احساس صرف اس کے اندر کی گہرائی کو ظاہر نہیں کرتا، بلکہ وہ عالمی سطح پر ایک قوت بن کر ابھرتا ہے، جو ہر رشتہ، ہر تعلق اور ہر سماج میں محبت، سکون، اور انکساری کا پیغام بکھیرتا ہے۔

عورت کا وجود محض ایک جذبہ نہیں، بلکہ ایک گہرا استعارہ ہے جو انسانیت کے ہر درد، ہر خوشی، اور ہر رنج کو اپنے اندر سمو کر اسے نئی روشنی میں ڈھالتا ہے۔ وہ اپنی ذات کے تناسب سے خود میں ایک نہ ختم ہونے والی طاقت رکھتی ہے، جس میں ہر دکھ کو سہنے کی لچک ہے اور ہر پریشانی کے باوجود مسکرانے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ وہ دکھ اور درد جو خود برداشت کرتی ہے، دوسروں کو دینے کے لیے تیار نہیں ہوتی، بلکہ وہ اپنے تجربات سے سیکھ کر دوسروں کو سکون اور محبت کی فراہم کرتی ہے۔ اس کی برداشت میں ایک عجیب طاقت ہے، وہ اپنے اندر کے دکھوں کو چھپائے رکھ کر، دوسروں کے دکھوں میں شریک ہوتی ہے اور انہیں اپنے جذبوں اور قربانیوں سے سہارا دیتی ہے۔ اس کی محبت اور احساسات کا یہ پھیلاؤ انسانیت کے لیے ایک روشن راستہ ہے، جو دوسروں کی تکالیف کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

مدر ٹریسا جو محبت اور احساس کی زندہ تصویر تھیں، نے اپنی زندگی کا مقصد انسانیت کی خدمت میں ڈھالا۔ ان کی زندگی صرف ایک عقیدہ یا خیال نہیں، بلکہ ایک زندہ تجربہ تھا جس میں انہوں نے دکھ کی شدت کو اپنی محبت کی مسکراہٹ سے مدھم کیا۔ ان کا یہ پیغام، اگر آپ محبت کرنا چاہتے ہیں تو پہلے اپنے گھر سے شروع کریں ایک اعلیٰ حقیقت کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ حقیقی احساسات صرف رشتہ داری یا جذبات تک محدود نہیں رہتے، بلکہ وہ انسان کی روح کی گہرائی تک پہنچ کر اسے ایک نئی شناخت دیتے ہیں۔ ان کے عمل نے یہ ثابت کر دیا کہ عورت کا احساس انسانیت کے دائرے میں پھیل کر دنیا میں ایک روشن رہنمائی بن سکتا ہے۔

عورت کا احساس صرف لفظوں یا چھوٹے جذبات کی سطح تک محدود نہیں رہتا، بلکہ یہ ایک وسیع حقیقت ہے جو دنیا کے ہر کونے میں اپنی موجودگی کا احساس دلاتی ہے۔ اس کی آنکھوں میں وہ درد ہے جو کسی کی بے کسی کو سمجھ سکتا ہے، اور اس کے دل میں وہ نرمی ہے جو زندگی کی سخت ترین حقیقتوں میں بھی انسانیت کا جذبہ بیدار کرتی ہے۔

عورت کا احساس اپنی گہرائی میں اتنا وسیع اور نازک ہے کہ وہ اپنے دکھوں کے باوجود دوسروں کے لیے ایک پناہ گاہ بن جاتی ہے۔
یہ احساس صرف اس کی ذات تک محدود نہیں، بلکہ وہ اس کو اپنی روز مرہ کی زندگی کے ہر گوشے میں پھیلاتی ہے۔ وہ ہر دن اپنے بچوں کی مسکراہٹ میں اپنا سکون تلاش کرتی ہے، اپنے گھر کے کونے کونے میں محبت کی مہک بکھیرتی ہے، اور ہر لمحہ اپنے شوہر کی تکلیف یا پریشانی میں شریک ہو کر اسے حل کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ وہ جانتی ہے کہ محبت کا اصل جوہر ان لمحات میں پنہاں ہے جب لفظ نہیں، بلکہ ایک نرم ہاتھ، ایک سکون دینے والی موجودگی، یا بس ایک مسکراہٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کی یہ خاموش موجودگی بھی ایک ایسے جذبے کی آئینہ دار ہے جو گہری خاموشی میں دنیا کو سچائی کا پیغام دیتا ہے۔

عورت کا احساس ایک زندہ حقیقت ہے جو وقت کی حدود سے آزاد ہے۔ اس کی ہر حرکت ایک کہانی سناتی ہے، اس کے ہر عمل میں محبت کی ایک نئی زبان چھپی ہوتی ہے۔ جیسے مدر ٹریسا نے انسانیت کی خدمت کے ذریعے محبت کا حقیقی مفہوم زندہ کیا، ویسے ہی عورتیں اپنے روز مرہ کے چھوٹے چھوٹے اعمال سے دنیا کو ایک نیا رنگ دے سکتی ہیں۔ وہ اپنے ہر کام میں خود کو دوسروں کے لیے وقف کرتی ہیں، اور ان کی موجودگی سے ایک نیا توازن پیدا ہوتا ہے۔

عورت کا احساس ایک نرم قوت کے طور پر ظاہر ہوتا ہے، جو ہر سماجی پیچیدگی اور ذہنی جمود سے بلند ہے۔ وہ اپنی روز مرہ کی زندگی میں ایسے چھوٹے چھوٹے معجزے تخلیق کرتی ہے جو نہ صرف اس کے قریب ترین تعلقات کو مضبوط کرتے ہیں، بلکہ پورے معاشرتی ڈھانچے کو بھی نئی روشنی سے بھر دیتے ہیں۔ عورت کا یہ احساس کبھی چھوٹا نہیں ہوتا، بلکہ وہ ہر رشتہ میں اس گہرائی کے ساتھ اپنا اثر چھوڑتا ہے کہ وہ دلوں میں گھر کر جاتا ہے، جیسے کسی خوبصورت گلاب کی خوشبو جو فضاء میں پھیل جاتی ہے۔
عورت کا احساس ایک زندہ اور متحرک حقیقت ہے جو نہ صرف اس کی ذات کے اندر بلکہ دنیا کے ہر کونے میں پھیلتا ہے۔ وہ اپنے چھوٹے چھوٹے اقدامات سے محبت کی اصل حقیقت کو زندہ کرتی ہے، اور دنیا میں انسانیت کا ایک نیا تصور پیش کرتی ہے۔ اس کی موجودگی سے دنیا میں ایک نیا توازن پیدا ہوتا ہے، اور اس کے جذبوں کا ہر اظہار ایک مضبوط پیغام بن جاتا ہے جو کبھی مٹتا نہیں۔

عورت کا احساس ایک گہری، نرم اور طاقتور حقیقت ہے جو نہ صرف اس کی ذات تک محدود رہتا ہے، بلکہ یہ ہر رشتہ اور سماج میں محبت، سکون اور توازن کی ایک نئی روشنی بن کر ابھرتا ہے۔ اس کا جذبہ، قربانی، اور برداشت اس کے اندر کی گہرائی کو ظاہر کرتے ہیں، اور وہ اپنے دکھوں کو چھپاتے ہوئے دوسروں کے دکھوں میں شریک ہوتی ہے۔ عورت کی موجودگی ہر جگہ ایک نرم قوت کی مانند ہے، جو زندگی کی سخت حقیقتوں کو محبت اور سکون میں بدل دیتی ہے۔ اس کا ہر عمل انسانیت کے لیے ایک زندہ پیغام ہے، جو کبھی مٹتا نہیں، بلکہ دلوں میں گہرے نقوش چھوڑ جاتا ہے۔

اپنی رائے سے آگاہ کریں

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top