باتیں ساری کھولوں گا
جلدی تھوڑی کھولوں گا
جس سے بس وہ مہکے گا
میں وہ شیشی کھولوں گا
پھر بہت پچھتائے گا
ایسی پٹی کھولوں گا
پہلے وہ سکہ چنے
پھر میں مٹھی کھولوں گا
پہلے کہہ تیرا نعیم
پھر میں کنڈی کھولوں گا
غزل
باتیں ساری کھولوں گا
جلدی تھوڑی کھولوں گا
جس سے بس وہ مہکے گا
میں وہ شیشی کھولوں گا
پھر بہت پچھتائے گا
ایسی پٹی کھولوں گا
پہلے وہ سکہ چنے
پھر میں مٹھی کھولوں گا
پہلے کہہ تیرا نعیم
پھر میں کنڈی کھولوں گا