Skip to content
Main Menu
پنجابی دوہڑے
پنجابی غزلیں
اردو قطعات
اردو غزلیں
تحریرات
اردو
اپنا گر احتساب ہو جائے
ذرّہ بھی آفتاب ہو جائے
دکھ کا جو بھی جہاں میں کسی کے مداوا ٹھرا
وہ ہی شخص اندھیرے میں یدِ بیضا ٹھرا
ہم دل کی آنکھوں سے نظر رکھتے ہیں
مصروف ہو کر بھی ہم خبر رکھتے ہیں
یہ بات بجا ہے اب میں گونگا ہوں
ہر لفظ خفا ہے اب میں گونگا ہوں
میں جو خط لکھا ہوتا
پڑھنے کو دیا ہوتا
تحریر میں مری یہ ہنر جو ہے
یہ حرف حرف خون جگر جو ہے
اپنی حالت نہیں دیکھی جاتی
ایسی ہجرت نہیں دیکھی جاتی
ہم بھی ہیں آوارہ خیالوں کی طرح
وہ دور رہتا ہے غزالوں کی طرح
جن کو بھی ان رستوں نے ٹھکرایا تھا
منزل نے تو ان کا غم ہی کھایا تھا
جب کوئی اپنا راز چھپانے لگتا ہے
پہلے پہلے وہ آنکھ چرانے لگتا ہے
Posts navigation
← پچھلا صفحہ
1
…
11
12
13
…
22
اگلا صفحہ →
Scroll to Top