چلنا ہی ہے تو رات سے ڈرنا کیسا
یہ زیست ہے حالات سے ڈرنا کیسا
جب مار ہی دینا ہے اس کو تو پھر
اس حرص سی کم ذات سے ڈرنا کیسا
لکھ ہی لیا ماتھے پر جب نام اس کا
لوگوں کے سوالات سے ڈرنا کیسا
کہنے کو ہی ہوتی ہیں باتیں ساری
بس سنتے رہو بات سے ڈرنا کیسا
ہے لازم جب چلتے ہی جانا نعیم
پھر راہ کی ہر گھات سے ڈرنا کیسا
