غریب الوطن کی تنہائی

(نعیم اللہ باجوہ آسٹریلیا)

ہجر کی تنہائی ایک ایسی کیفیت ہے جو انسان کے دل کو ایک بے کنار خلا میں دھکیل دیتی ہے، جہاں ہر لمحہ دکھ، آرزو، اور یادوں کے درمیان ایک نہ ختم ہونے والی کشمکش جاری رہتی ہے۔ یہ کیفیت اس وقت شدت اختیار کرتی ہے جب انسان وطن کی مہک، اپنوں کی قربت، اور ہم قدم رفیق کے احساس کو ایک نئے معنوں میں سمجھتا ہے۔ اس تنہائی میں زندگی نہ صرف جدائی کے کرب کا سامنا کرتی ہے بلکہ ماضی کی وہ یادیں بھی بار بار دل پر دستک دیتی ہیں، جہاں والدین کی دعائیں، بچوں کی مسکراہٹ، اور ہمراز کی بے لوث محبت کی بازگشت دل کو محصور کر لیتی ہے۔

ہجر کی اس کیفیت میں، انسان اپنی ذات کو کھو کر ایک نئے وجود کی تلاش میں نکلتا ہے۔ یہ تلاش ایک لمحاتی عمل نہیں بلکہ ایک طویل اور گہرا سفر ہے۔ تنہائی، جو بظاہر محض دکھ کا نام ہے، ایک ایسا موقع بھی فراہم کرتی ہے جو انسان کو اپنے اندر کی روشنی کو دریافت کرنے پر مجبور کر دیتا ہے۔ جب انسان وطن سے دور ہوتا ہے، تو اسے نہ صرف اپنے اندھیروں سے سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ ان روشنیوں کو بھی تلاش کرنا ہوتا ہے جو دکھائی تو نہیں دیتیں، مگر اندر کی گہرائیوں میں ہمیشہ موجود رہتی ہیں۔ یہی وہ لمحہ ہوتا ہے جب انسان اپنے ماضی، حال، اور مستقبل کے تعلقات کو ایک نئے زاویے سے دیکھتا ہے اور اپنی حقیقت کو ایک گہرے ادراک کے ساتھ سمجھنے لگتا ہے۔

غریب الوطن کی تنہائی محض دکھ اور درد کا استعارہ نہیں ہے، بلکہ یہ ایک داخلی کھچاؤ اور جبر بھی پیدا کرتی ہے۔ یہ جبر انسان کو اس کی اصل حقیقت کے قریب لے آتا ہے۔ یہ وہ لمحہ ہے جب انسان اپنے جذبات، اپنے سوالات، اور اپنے اندیشوں کے ساتھ ایک گہری ہم آہنگی پیدا کرنے میں کامیاب ہوتا ہے۔ اس کیفیت میں، ماں باپ کی شفقت، بچوں کی معصوم محبت، اور ہمسفر کے احساس کی گونج نہ صرف انسان کو اس کے وجود کی وسعت کا احساس دلاتی ہے بلکہ یہ بھی بتاتی ہے کہ رشتے اور تعلقات وقت اور فاصلے کی قید سے آزاد ہیں۔

غریب الوطن کی تنہائی نہ صرف جدائی کی کہانی سناتی ہے بلکہ یہ انسان کے لیے ایک ایسا سفر بھی ہے جس میں وہ اپنی روح کو نئے انداز سے دریافت کرتا ہے، اپنے آپ کو پہچانتا ہے، اور اپنے تعلقات کو ایک نئے مفہوم میں سمجھنے کی کوشش کرتا ہے۔ یہ تنہائی انسان کے اندر ایک نئے وجود کی تشکیل کا عمل ہے، جہاں دکھ اور درد ایک عظیم حقیقت کی طرف رہنمائی کرتے ہیں۔ یہ وہ لمحہ ہے جب انسان جدائی کے کرب کو اپنی طاقت میں بدل دیتا ہے اور یہ سمجھ لیتا ہے کہ محبت اور تعلقات کی روشنی کبھی ماند نہیں پڑتی۔

اپنی رائے سے آگاہ کریں

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top