جو سرِّ دار ہوتا ہے
وہی سردار ہوتا ہے
جس کی کنواں گواہی دے
اُسی کا مصر بازار ہوتا ہے
جو امید ٹوٹنے نہیں دیتا
وہ پروردگار ہوتا ہے
قبول نہ ہو سجدہ اگر
ماتھے پہ اشتہار ہوتا ہے
جسے یار کہتے ہیں
دراصل اعتبار ہوتا ہے
انالحق کہنا پڑتا ہے نعیم
پھر وصلِ دار ہوتا ہے