کیا خودکشی معراج ہے؟

(نعیم اللہ باجوہ آسٹریلیا)

زندگی ایک ایسی گتھی ہے جو سلجھاتے سلجھاتے مزید الجھتی چلی جاتی ہے۔ کبھی یہ ایک حسین خواب لگتی ہے، کبھی بے رحم حقیقت۔ اور جب یہ حقیقت انسان پر پوری شدت سے آشکار ہوتی ہے، تو کچھ روحیں خود کو اس دائرے سے آزاد کرنے کے لیے فنا کا دروازہ کھٹکھٹاتی ہیں۔ مگر سوال یہ ہے: کیا یہ دروازہ کھولنا معراج ہے، یا صرف ایک بے نام تاریکی کی جانب گامزن ہونا؟

انسانی نفسیات ایک بے کراں سمندر ہے۔ اس میں امیدوں کی لہریں بھی ہیں اور مایوسیوں کے طوفان بھی۔ جب دکھ بہت زیادہ بڑھ جائے، جب زخم بھرنے کی بجائے مزید گہرے ہوتے جائیں، جب ہر صبح ایک نئے عذاب کی نوید لے کر آئے، تو انسان سوچتا ہے کہ شاید یہ سب ختم کر دینا ہی نجات ہے۔ شاید، اسی میں معراج ہے۔

مگر کیا واقعی؟

تخلیق کا جوہر دکھ سے جنم لیتا ہے۔ دنیا کے بڑے شاعر، فلسفی، اور مفکر اسی گہرے اندھیرے میں روشنی تلاش کرنے والے لوگ تھے۔ ان کے دل بھی اسی اذیت سے گزرے جسے عام انسان برداشت نہیں کر پاتا۔ مگر انہوں نے اپنی اذیت کو ایک نیا رنگ دیا، اپنی شکستگی کو فن میں ڈھال دیا۔ ہر ٹوٹنے والا انسان دو راستوں کے درمیان کھڑا ہوتا ہے: ایک راستہ خود کو مٹا دینے کا، دوسرا خود کو نئے سرے سے تراشنے کا۔

خودکشی کسی تکلیف کا اختتام نہیں، بلکہ امکانات کے قتل کا نام ہے۔ یہ وہ خواب ہے جس کے بارے میں یقین نہیں کہ اس کی دوسری طرف کیا ہے۔ یہ وہ فیصلہ ہے جو ایک ہی لمحے میں لے لیا جاتا ہے، مگر اس کے اثرات ہمیشہ کے لیے رہ جاتے ہیں۔

انسانی فطرت جدوجہد پر قائم ہے۔ درد سہنے اور آگے بڑھنے کی جبلت ہی اسے دوسرے جانداروں سے ممتاز کرتی ہے۔ ہر شام، چاہے جتنی بھی اندھیری ہو، اپنے اندر ایک نئی صبح کی امید رکھتی ہے۔ تو کیا معراج وہ ہے جو زخموں کے ساتھ جینا سکھائے، یا وہ جو زخموں سے بھاگنے پر مجبور کرے؟

معراج فنا میں نہیں، بقا میں ہے۔ خود کو کھو دینے میں نہیں، خود کو نکھارنے میں ہے۔ زندگی کو سمجھنے کے لیے اس کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس سے منہ موڑ لینے سے نہیں۔ شاید اصل معراج یہی ہے کہ انسان خود کو اتنا مضبوط بنا لے کہ وہ اپنی کہانی کا آخری صفحہ خود نہ لکھے، بلکہ وقت کو یہ فیصلہ کرنے دے کہ اس کا باب کیسے بند ہونا ہے۔

زندگی کا چراغ بجھانے کے بجائے، اس میں نیا روغن ڈالو۔ شاید تمہاری روشنی کسی اور کے اندھیرے کو اجالا کر دے۔

اپنی رائے سے آگاہ کریں

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top