مکیں سے خالی مکاں ہوتا ہے

غزل

مکیں سے خالی مکاں ہوتا ہے
جہاں پیار نہیں گماں ہوتا ہے

اُسکی خاموشی بولتی ہے_
جس کا دل بے زباں ہوتا ہے

جہاں ایسا ملا ہے ہم کو
نشاں ہر اک بے نشاں ہوتا ہے

ہو جنم الفت کا جس جگہ پر
وہیں پیدا آسماں ہوتا ہے

کہہ دو کسی زعم میں مت رہے وہ
کبھی شیشہ بھی چٹاں ہوتا

مشکل نہیں رہتی نعیم اللہ
خدا میرا جو مہرباں ہوتا ہے

نعیم باجوہ

اپنی رائے سے آگاہ کریں

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top