مقدر میں فقط دلاسہ کیوں ہے

غزل

مقدر میں فقط دلاسہ کیوں ہے
سمندر میرے عہد کا پیاسہ کیوں ہے

پھوٹا ہے نئے سورج سے اجالا کیسا
میرا سایہ مجھ سے جدا سا کیوں ہے

کم ہے دربار کے فقیروں کی کمائی
امیرِ شہر کے ہاتھ میں کاسہ کیوں ہے

اتہاس لکھنے والے ہاتھ کیوں قلم ہوئے
اہلِ قلم پہ مسلط گنڈاسہ کیوں ہے

ہر سُو مہربان ہے قسمت کا دیوتا
ہمارے ہی مقدر میں دلاسہ کیوں ہے

تفصیل جاننا چاہتے لوگ نعیم
انکے نصاب میں فقط خلاصہ کیوں ہے

نعیم باجوہ

اپنی رائے سے آگاہ کریں

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top