تیرے شہر کے لوگ اکثر
دے جاتے ہیں روگ اکثر
سارے دھوکے سرابوں کے
ملتے نہیں سنجوگ اکثر
کہتے ہیں تقدیر جسے
کر جاتی ہے بھوگ اکثر
جھوٹی لٹیں، جھوٹے منکے
جھوٹے ہوتے جوگ اکثر
شکر کا جب دامن چھوٹے
حوص چگاتی ہے چوگ اکثر
منکروں پر بھی دیکھی نعیم
رحم کی رہتی اوگ اکثر