اٹھ میرے یار رقص کر لیں

غزل

اٹھ میرے یار رقص کر لیں
ہو کے بیزار رقص کر لیں

منصور کی یاد آ رہی ہے
آ کے سر دار رقص کر لیں

گھنگھرو باندہ کر آئے ہیں یہ
تیرے زوار رقص کر لیں

اس کی یادوں کی مستی میں ہیں
چھوڑو اب یار رقص کر لیں

سب چھوڑ نعیم سوچ اب تُو
پہلے اشعار رقص کر لیں

نعیم باجوہ

اپنی رائے سے آگاہ کریں

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top