وہ جو پاگل ہو جاتا ہے

غزل

وہ جو پاگل ہو جاتا ہے
شاید مکمل ہو جاتا ہے

حد سے جب بڑھ جائے تو
مسئلہ حل ہو جاتا ہے

جب لوگ آوازے کستے ہیں
وہ بھی شامل ہو جاتا ہے

خوف زدہ دوپٹہ ماں کا
راہ میں حائل ہو جاتا ہے

پلک اگر جھپکے تو نعیم
آنکھ سے اوجھل ہو جاتا ہے

نعیم باجوہ

اپنی رائے سے آگاہ کریں

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top