وہ جو پاگل ہو جاتا ہے
شاید مکمل ہو جاتا ہے
حد سے جب بڑھ جائے تو
مسئلہ حل ہو جاتا ہے
جب لوگ آوازے کستے ہیں
وہ بھی شامل ہو جاتا ہے
خوف زدہ دوپٹہ ماں کا
راہ میں حائل ہو جاتا ہے
پلک اگر جھپکے تو نعیم
آنکھ سے اوجھل ہو جاتا ہے
غزل
وہ جو پاگل ہو جاتا ہے
شاید مکمل ہو جاتا ہے
حد سے جب بڑھ جائے تو
مسئلہ حل ہو جاتا ہے
جب لوگ آوازے کستے ہیں
وہ بھی شامل ہو جاتا ہے
خوف زدہ دوپٹہ ماں کا
راہ میں حائل ہو جاتا ہے
پلک اگر جھپکے تو نعیم
آنکھ سے اوجھل ہو جاتا ہے