Skip to content
Main Menu
پنجابی دوہڑے
پنجابی نظمیں
پنجابی غزلیں
اردو قطعات
اردو نظمیں
اردو غزلیں
اردو
اماوس کی رات ٹھہر سی گئی ہے
تاروں کی بارات ٹھہر سی گئی ہے
سب جاہ و حشم تجھ پہ نثار کروں
تیرے عشق میں خود کو خوار کروں
زندگی کا سفر تو کٹ چلا
میرا وجود حصوں میں بٹ چلا
کوئی اور راہ وہ اختیار کر گیا
میں اُس کے لوٹنے کا اعتبار کر گیا
دار و رسن میں رہتے ہیں
بقا کے چمن میں رہتے ہیں
میری صدا کے پتھر نے سناٹا توڑ ڈالا ہے
خاموشی چیخ اٹھی ہے بھانڈا پھوڑ ڈالا ہے
تیری خود ساختہ نظر بندی سے شہر کا منظر بدل گیا
صبح و مسا کا فرق مٹا دوپہر کا منظر بدل گیا
قہر اُگتا ہے اس لئے کہ عذاب برستا ہے
شبنم برستی تھی جہاں تیزاب برستا ہے
مقدر میں فقط دلاسہ کیوں ہے
سمندر میرے عہد کا پیاسہ کیوں ہے
تیری دعاؤں کا ثمر دیکھاہے
سفینے کی حفاظت میں بھنور دیکھا ہے
Posts navigation
← پچھلا صفحہ
1
…
20
21
22
اگلا صفحہ →
Scroll to Top