Skip to content
Main Menu
پنجابی دوہڑے
پنجابی غزلیں
اردو قطعات
اردو غزلیں
تحریرات
اردو غزلیں
کیوں مجھے رُلا رُلا دیا میری جان اسکا جواب دے
اپنے پاس رکھ یہ رومال تُو میرے آنسوؤں کا حساب دے
تو ہی دستِ بد دعا ٹھہرا
تجھے ڈھونڈنا خطا ٹھہرا
ہم ہی ہیں جو عُقدے کھول دیتے ہیں
جو دل میں کھٹکے اُسے بول دیتے ہیں
اپنے نفس کے احتساب سے گزرے ہیں
ہم خود ساختہ عذاب سے گزرے ہیں
ان چھپی عبارت لگتی ہو
پُر اسرار عمارت لگتی ہو
وہ بےمثل جب بھی مثال دیتے ہیں
ایک نئی پہیلی ڈال دیتے ہیں
زمیں بھوکی ہے سمندر پیاسہ ہے
وقت کے منکروں کا مقدر پیاسہ ہے
آنکھیں ویران لگتی ہیں
سوالیہ نشان لگتی ہیں
ہر لوٹتی دعا سے الجھتا رہا
تیری خاطر خدا سے الجھتا رہا
تم جواب ہو کہ سوال ہو، کمال ہو
کوئی خواب ہو کہ خیال ہو، کمال ہو
Posts navigation
← پچھلا صفحہ
1
…
16
17
18
…
22
اگلا صفحہ →
Scroll to Top