Skip to content
Main Menu
پنجابی دوہڑے
پنجابی نظمیں
پنجابی غزلیں
اردو قطعات
اردو نظمیں
اردو غزلیں
اردو غزلیں
میری ہر بات کو اپنا ہی بیاں سمجھتا ہے
میرے منہ میں جیسے اپنی زباں سمجھتا ہے
وہ مجھے خود تک رسائی کیوں نہیں دیتا
میرا ہے تو پھر دکھائی کیوں نہیں دیتا
جس کے تھے اُسی کے ہو گئے
خاک اوڑھی اور ہم سو گئے
اپنی فتح کا جشن منا رہا ہے
مری دہلیز پہ درد لہرا رہا ہے
پیار کُن کا کرشمہ نہیں پیار تماشہ نہ بنا
پیار کو پیار سمجھ میرے یار تماشہ نہ بنا
ساری رات غم نچوڑے جاتے ہیں
تب جا کے مصرعے جوڑے جاتے ہیں
رقصِ نور کا عجب منظر دیکھا ہے
ایک قطرے میں سمندر دیکھا ہے
شاعری کی میں نے چارہ گری کے بعد
کوئی حاجت نہ رہی جادوگری کے بعد
دلِ ویراں شہر کے آثار بولیں گے
خاموش کہانی کے کردار بولیں گے
اہلِ خرد اسی پشیمانی سے مر جائیں گے
ہم جو اک روز نادانی سے مر جائیں گے
Posts navigation
← پچھلا صفحہ
1
2
3
4
…
22
اگلا صفحہ →
Scroll to Top