Skip to content
Main Menu
پنجابی دوہڑے
پنجابی غزلیں
اردو قطعات
اردو غزلیں
تحریرات
اردو غزلیں
کون کہتا ہے بےسبب یاد آیا
سانس اُکھڑی وہ جب یاد آیا
عشق نے اُسے ہار نہیں ہونے دیا
جسے تو نے پار نہیں ہونے دیا
جبر کوئی کیا کرے
صبر کوئی کیا کرے
میرا قاتل اک نئی ادا مانگ رہا تھا
مجھ سے مرا خوں بہا مانگ رہا تھا
کاش کرتا میں تجھ سے وفا زندگی
زندہ رہنے کا تھا آسرا زندگی
بتانا چاہا مگر بتا نہ سکا
بہت چاہا مگر چاہ نہ سکا
یار کا در ہے، نظر کو جھکانا پڑے گا
گر پلک اٹھے گی تو تازیانہ پڑے گا
جتنی بھی ہو چاندنی، رات سے ڈر لگتا ہے
اندھیرے کی ملاقات سے ڈر لگتا ہے
پھر ذکرِ یار کر کے دیکھتے ہیں
الٹی سی کار کر کے دیکھتے ہیں
اب تو سلامتی کے سب آثار مر گئے
جِن پر تھا ناز سارے طرف دار مر گئے
Posts navigation
← پچھلا صفحہ
1
…
5
6
7
…
22
اگلا صفحہ →
Scroll to Top