Skip to content
Main Menu
پنجابی دوہڑے
پنجابی غزلیں
اردو قطعات
اردو غزلیں
تحریرات
اردو غزلیں
ہے میرا بس اکلوتا غم یعنی تم
میرے اس غم کا مرہم یعنی تم
باتیں ساری کھولوں گا
جلدی تھوڑی کھولوں گا
یہ رنج کیا ہیں خود پر گزرے تو ہم سمجھے
یہ الم سارے خود جو جھیلے تو ہم سمجھے
اے وصل کی رات خدا حافظ
سن آخری بات خدا حافظ
ہم تو سمجھ رہے تھے محبت میں آئے ہیں
لیکن وہ خود غرض تو ضرورت میں آئے ہیں
آ ہجر کی شام
وعلیکم السلام
مسئلے دل کے تھے زیرِ نظر کتنے نکلے
اہلِ دل میں سے اہلِ ہنر کتنے نکلے
نقاب اٹھا تھا دھواں بھر جانے کے بعد
پوچھنے آئے وہ طوفاں گزر جانے کے بعد
غم دیکھے ہیں کیا کیا ہم نے دنیا داری میں
بھولے غم اپنے اوروں کی غمخواری میں
اس طرح سے زندگی گزاری میں نے
جیتی ہوئی جنگ جیسے ہاری میں نے
Posts navigation
← پچھلا صفحہ
1
…
14
15
16
…
22
اگلا صفحہ →
Scroll to Top